نیویارک،یکم اگست(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)امریکہ نے یوکرین کے لیے کوئلہ برآمد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے یوکرین کو جسے ملک کے مشرقی حصے میں روس کی سرپرستی میں علیحدگی پسندوں کی شورش کا سامنا ہے، اپنی توانائی کی ضروریات سے متعلق روس پر انحصار کم کرنے میں مدد ملے گی۔یہ پہلی بار ہے کہ امریکہ یوکرین کو اپنا کوئلہ فروخت کر رہا ہے۔
اس سلسلے میں ہونے والے معاہدے کے مطابق مشرقی ریاست پنسلوانیا کی کمپنی ایکس کول انرجی اینڈ ری سورسز اس سال کے آخر تک یوکرین کی توانائی کی سرکاری کمپنی سینٹر انرگو کو 7لاکھ ٹن کوئلہ فراہم کرے گی جس سے سردیوں میں گھروں اور کاروباروں کو گرم رکھنے میں مدد ملے گی۔پہلی شپ منٹ کی قیمت 113ڈالر فی میٹرک ٹن مقرر کی گئی ہے۔توقع ہے کہ پہلا بحری جہاز کوئلہ لے کر اگست میں بالٹی مور کی بندرگاہ سے روانہ ہو گا۔
توانائی کے امریکی وزیر رک پیری نے کہا ہے کہ توانائی کے شعبے میں امریکی برتری قائم کرنے کے لیے یہ اقدام ضروری تھا۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ کئی بار یہ کہہ چکے ہیں کہ وہ ملک کی کوئلے کی صنعت کو دوبارہ بحال کردیں گے، جس کے زوال کے باعث ہزاروں افراد بے روز گار ہو چکے ہیں۔شفاف توانائی کی جانب امریکہ کے رجحان میں اضافے سے یورپ اور ایشیا میں کوئلے کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔
یوکرین کو مارچ کے مہینے سے اپنی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا کیونکہ ملک کے مشرقی حصے پر علیحدگی پسندوں کے قبضے کے بعد کوئلے کی فراہمی رک گئی تھی۔ باغیوں اور یوکرین کی حکومت کے درمیان تین سال سے جاری لڑائی اب تک 10ہزار انسانی جانیں نگل چکی ہے۔یوکرین نے روسی کوئلے کی درآمد پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ یوکرین اور مغربی ممالک روس پر دہشت گردی کی حمایت کرنے کا إلزام لگا تے ہیں۔